لاہور (محمد قربان) والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے شالیمار باغ میں سہ روزہ” میگھ ملہار تے مینگو فیسٹیول ” کا آغاز کر دیا گیا ۔ یہ میلہ شام 4 بجے سے رات 11 بجے تک جاری رہا۔ مینگو فیسٹیول میں مختلف علاقوں سے آموں کی 80 اقسام، آم پر مبنی لذیذ میٹھے، مزیدار مینگو شیکس اور روایتی لسّی شامل ہیں۔ فیسٹیول کے پہلے روز ڈرم سرکل، پنجابی بھنگڑہ، مینگو مشاعرہ، انار کلی ڈانس پرفارمنس، صوفی نائٹ تحسین سکینہ کا انعقاد کیا گیا۔مزید براں آم کی لسی ، آم شیک، آم کھانے اور آئیس کریم کھانے کے مقابلے منعقد ہوئے۔ کوتھم کی جانب سے آم سے متعلق مختلف سٹال لگائے گئے جہاں ان کے طالب علموں نے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے آموں کی مختلف ڈشز بنائی اور عوام کو پیش کیں۔
آم کے شوقین افراد اور خاندانوں کے لیے یہ ایک خوشگوار تجربہ تھا۔ سینکڑوں لوگوں نے اس فیسٹیول میں شرکت کی اور اس دلچسپ میلہ کو سراہا۔ فیسٹیول میں موسیقی اور ثقافتی پرفارمنس نے چار چاند لگائے۔
شالیمار باغ جو کہ آج بھی اپنی تاریخی و ثقافتی اہمیت کے سبب عوام میں خاصی مقبولیت کا حامل ہے۔ شالیمار باغ کا کنٹرول والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کو جون 2023 میں دیا گیا۔ والڈ سٹی اتھارٹی نے پچھلے ایک سال کے عرصہ میں شالیمار باغ میں مرمت و بحالی کے بیسیوں کام کروائے اور مختلف چھوٹی چھوٹی کلچرل سرگرمیاں منعقد کر کے عوام کی توجہ اس شاندار تاریخی عمارت کی جانب مبذول کرنے کی کوششوں میں سرگرم رہا۔
شالیمار گارڈن کے انچارج صلاح الدین مزاری نے کہا کہ ” مینگو فیسٹیول منعقد کرنے کا مقصد عوام کو شالیمار باغ کی تاریخی خوبصورتی کے درمیان یادگار لمحات فراہم کرنا ہے جہاں لوگ اپنے عزیزوں کے ساتھ موسم برسات میں ایک خوبصورت میلہ انجوۓ کر سکیں”
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے کہا ” کہ اتھارٹی کی جانب سے پہلی بار شالیمار باغ میں اس جشن کا انعقاد کیا گیا ہے۔ یہ میلے لاہور کی پہچان ہیں۔ والڈ سٹی اتھارٹی کی انتظامیہ نے اس فیسٹیول کے لئے پاکستان کے مختلف شہروں سے آم کی مختلف اور بہترین اقسام منگوائی ہیں اور بہترین آئس کریم برانڈز اور آم سے متعلقہ کھانوں کو یہاں لایا گیا ہےہم آئیندہ بھی ایسے میلے منعقد کرتے رہیں گے ۔”
23