لاہور (محمد قربان) نئی پاکستانی فلم “لیچ” کے ڈائریکٹر شہزاد ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں فلموں کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے ۔آج کل بہت اچھی اچھی فلمیں بن رہی ہیں ہم نے کوشش کی ہے کہ ہم ایک بامقصد تفریح لوگوں کے سامنے پیش کریں ۔ آپ یہ فلم دیکھ کر جب سینما ہال سے نکلیں گے تو آپ کو یہ محسوس نہیں ہوگا کہ آپ کے دو گھنٹے ضائع ہوگئے ہیں۔
شہزاد ملک نے کہا کہ یہ فلم اس زمین کی اور یہاں بسنے والے لوگوں کی کہانی ہے ۔ لیچ ان لوگوں کے خلاف ایک احتجاج بھی ہے جو اس سسٹم کے ساتھ چمٹے ہو ئے ہیں اور اس کا خون چوس رہے ہیں جو اس ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔یہ فلم ایک حساس موضوع پر مبنی ہے جو آج کے دور میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ فلم کی کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جو اپنی زمین اور گھر چھن جانے کے بعد ان لوگوں سے بدلہ لینے کا عزم کرتا ہے جنہوں نے اس کے ساتھ ظلم کیا۔ فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ہری بھری زمینوں کو ہاؤسنگ سوسائٹیز میں تبدیل کر کے غریب لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ مرکزی کردار کا پودوں اور درختوں سے عشق اور ہریالی کی محبت اس کی جدوجہد میں نیا رنگ بھرتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلم میں طاقتور اور غریب کے درمیان ہونے والے تنازعات کو خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ یہ فلم نہ صرف ایک جذباتی کہانی ہے بلکہ سماجی ناانصافیوں کے خلاف آواز بھی بلند کرتی ہے۔ فلم کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جب تک طاقتور طبقہ غریبوں کا استحصال بند نہیں کرتا، تب تک ان کی حالت بہتر نہیں ہو سکتی۔ یہ فلم دیکھنے والوں کو ایک سوچنے پر مجبور کرتی ہے اور ان کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف مبذول کراتی ہے۔
28