معروف یوٹیوبر علیزہ سحر کا اپنی ویڈیو لیک سے متعلق اہم ویڈیو بیان سامنے آگیا ہے۔چند روز پہلے علیزہ سحر کی متنازعہ ویڈیو لیک ہو گئی تھی تاہم آج انہوں نے ویڈیو لیک کرنے والے شخص کی تفصیلات بتا دی ہیں۔ اپنے ویڈیو بیان میں علیزہ سحر کا کہنا ہے کہ ’ ویڈیو لیک کرنے والے شخص کا تعلق پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے ہے اور وہ اس وقت قطر میں مقیم ہے، وہ پاک فوج کا سابق ملازم ہے ‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ میری ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے اگلے دن میں نے ایف آئی اے ملتان سائبر کرائم سے رابطہ کیا، انہوں نے مجھے سپورٹ کیا اور مجرم سے رابطہ کیا، اس نے اعتراف کیا کہ اس نے ویڈیو کو ایڈٹ کیا لیکن کہا کہ اس نے اسے لیک نہیں کیا‘۔علیزہ نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے یہ وڈیو شئیر کی اور وی لاگ بنائے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ علیزہ سحر نے کہا کہ ’ ایف آئی اے نے ابھی تک مجرم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے‘۔ وڈیو لیک ہونے کے بعد یہ افواہیں بھی زیر گردش تھیں کہ علیزہ نے خودکشی کرلی ہے لیکن افواہوں میں صداقت نہیں۔ کیونکہ علیزہ بالکل خیریت سے ہیں۔
83