لاہور (محمد قربان) پنجاب میں کمرشل تھیٹرز میں فحاشی اور عریانی کے خاتمے کے لئے ایک انقلابی اقدام، 150 سال پرانے ڈرامہ ایکٹ 1876 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔جس کی رو سے ڈرامہ ایکٹ 1876 کے انتظامی معاملات محکمہ داخلہ سے محکمہ اطلاعات و ثقافت میں منتقل کر دیے گئے ہیں ۔ ڈرامہ ایکٹ 1876 کا نیا نام اب “پنجاب تھیٹریکل پرفارمنس آرڈیننس 2023” ہو گا۔اس سلسلے میں جب ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ پنجاب آرٹس کونسل ایکٹ 1975 کا سیکشن 10 (a) PCA کو فنکارانہ اور ثقافتی سرگرمیوں سے متعلق پالیسی کے تمام معاملات پر حکومت کو مشورہ دینے کا پابند کرتا ہے۔جس کی رو سے کمرشل تھیٹرز کی پرفارمنس کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے اور پنجاب کے کمرشل تھیٹروں میں فحاشی، بے ہودگی اور عریانی کے بڑھتے ہوئے کلچر کو روکنے کے لیے موجودہ قانون کو متحرک اور جوابدہ بنانے کے لیے ترامیم کی تجویز پیش کی۔کیونکہ 150 سال پرانے ڈرامہ ایکٹ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق نہیں تھا اور اس میں کئی قانونی پیچیدگیاں اور خامیاں تھیں۔پنجاب تھیٹریکل پرفارمنس آرڈیننس 2023 کے نفاذ سے پنجاب آرٹس کونسل کمرشل تھیٹرز کے حوالے سے اب اپنے قواعد و ضوابط بناۓ گا جس سے تھیٹڑز میں فحاشی اور عریانی کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔
37